عید میلادالنبی منانا کیسا eid miladunnabi manana kaisa

امام قسطلانی اور میلاد

شارح بخاری، امام قسطلانی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کی پیدائش کے مہینے میں اہل اسلام ہمیشہ سے محفلیں منعقد کرتے چلے آئے ہیں اور خوشی کے ساتھ کھانے پکاتے رہے اور دعوت طعام کرتے رہے ہیں اور ان راتوں میں انواع و اقسام کی خیرات کرتے رہے اور سرور ظاہر کرتے چلے آئے ہیں اور نیک کاموں میں ہمیشہ زیادتی کرتے رہے ہیں اور حضور اقدس ﷺ کے مولد کریم کی قرآت کا اہتمام خاص کرتے رہے ہیں جن کی برکتوں سے ان پر اللہ تعالی کا فضل ظاہر ہوتا رہا ہے اور اس کے خواص سے یہ امر مجرب ہے کہ انعقاد محفل میلاد اس سال میں موجب امن و امان ہوتا ہے اور ہر مقصود و مراد پانے کے لیے جلدی آنے والی خوش خبری ہوتی ہے تو اللہ تعالی اس شخص پر بہت رحمتیں فرمائے جس نے ماہ میلاد مبارک کی ہر رات کو عید بنا لیا تاکہ یہ عید میلاد سخت ترین علت ہو جائے اس شخص پر جس کے دل میں مرض و عناد ہے اور علامہ ابن الحاج نے مدخل میں طویل کلام کیا ہے، ان چیزوں پر انکار کرنے میں جو لوگوں نے بدعتیں اور نفسانی خواہشیں پیدا کر دی ہیں اور آلات محرمہ کے ساتھ عمل مولود شریف میں غنا کو شامل کر دیا ہے تو اللہ تعالی ان کو ان کے قصد جمیل پر ثواب دے اور ہمیں سنت کی راہ چلائے، بے شک وہ ہمیں کافی ہے اور بہت اچھا وکیل ہے-

(مواہب اللدنیۃ، ج1، ص27، مطبوعہ مصر)

علامہ قسطلانی علیہ الرحمہ کی اس عبارت سے حسب ذیل امور ثابت ہوئے:

(1) ماہ میلاد (ربیع الاول) میں انعقاد محفل میلاد اہل اسلام کا طریقہ رہا ہے-
(2) کھانے پکانے کا اہتمام، انواع و اقسام کے خیرات و صدقات ماہ میلاد کی راتوں میں اہل اسلام ہمیشہ کرتے رہے ہیں-
(3) ماہ ربیع الاول میں خوشی و مسرت و سرور کا اظہار شعار مسلمین ہے-
(4) ماہ میلاد کی راتوں میں زیادہ سے زیادہ نیک کام کرنا مسلمانوں کا پسندیدہ طریقہ چلا آ رہا ہے-
(5) ماہ ربیع الاول میں میلاد شریف پڑھنا اور قرآت میلاد پاک کا اہتمام خاص کرنا مسلمانوں کا محبوب طرز عمل ہے-
(6) میلاد کی برکتوں سے میلاد کرنے والوں پر اللہ تعالی کا فضل عمیم ہمیشہ سے ظاہر ہوتا چلا آیا ہے-
(7) محفل میلاد کے خواص سے یہ مجرب خاصہ ہے کہ جس سال میں محافل میلاد منعقد کی جائیں وہ تمام سال امن و امان سے گزرتا ہے-
(8) انعقاد محافل میلاد مقصود و مطلب پانے کے لیے بشری عاجلہ (جلد آنے والی خوش خبری) ہے-
(9) میلاد مبارک کی راتوں کو عید منانے والے مسلمان اللہ تعالی کی رحمتوں کے اہل ہیں-
(10) ربیع الاول میں میلاد شریف کی محفلیں منعقد کرنا اور ماہ میلاد کی ہر رات کو عید بنانا یعنی عید میلاد منانا ان لوگوں کے لیے سخت مصیبت ہے جن کے دلوں میں نفاق کا مرض اور عداوت رسول کی بیماری ہے-
(11) علامہ ابن الحاج نے مدخل میں جو انکار کیا ہے وہ انعقاد محفل میلاد پر نہیں بلکہ ان بدعات اور نفسانی خواہشات پر ہے جو لوگوں نے محافل میلاد میں شامل کر دی تھیں- آلات محرمہ کے ساتھ گانا بجانا میلاد شریف کی محفلوں میں شامل کر دیا گیا تھا- ایسے منکرات پر صاحب مدخل نے انکار فرمایا اور ایسے ناجائز امور پر ہر سنی مسلمان انکار کرتا ہے- صاحب مدخل کی عبارات سے دھوکا دینے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ امام قسطلانی نے ان کا یہ طلسم بھی توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ہے-
علامہ شیخ اسماعیل حقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام جلال الدین سیوطی نے فرمایا کہ حضور اکرم ﷺ کی ولادت با سعادت پر شکر ظاہر کرنا ہمارے لیے مستحب ہے-
(تفسیر روح البیان، ج9، ص25)

(ماخوذ از میلاد النبی، غزالی زماں، علامہ سید احمد سعید کاظمی رحمہ اللہ)

محمد محفوظ صدف بھاگلپوری 

واٹس ایپ نمبر
+918521878692
+919708063880

Comments

Popular posts from this blog

سیّد نور الحسن نورؔ فتح پوری کی نعتیہ شاعری

رباعیاتِ شوقؔ نیموی ، ایک تعارفی جائزہ